میسٹائٹس، مویشیوں کے تھنوں کی سوزش کی بیماری ہے جو دودھ کی کوالٹی اور پیداوار پر اثرانداز ہوتی ہے۔ اس کا سبب ایک بیکٹیریا ہے جو دودھ کے نپل کے ذریعے جانور پر حملہ آور ہوتا ہے۔ اور کسی چوٹ، باڑے کی گندگی یا انسانی ہاتھوں کے ذریعے جانور تک پہنچتا ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے دودھ خراب ہوتا ہے اور اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو مویشیوں کی دودھ دینے کی صلاحیت مستقل طور پر متاثر ہوسکتی ہے۔ بیماری شدید ہو تو مویشیوں کی موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
یہ بیماری ایک جانور سے دوسرے میں پھیلتی ہے اور پورا پورا ریوڑ اس کی وجہ سے ناکارہ ہوسکتا ہے۔ لہٰذا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ اور دودھ کی کولٹی پر مستقلاً نظر رکھنے، جانوروں کی بہتر خوراک، صفائی اور بہتر انتظام سے اس بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔ اگر کسی جانور کو یہ بیماری لگ جائے تو اسے فوراً دیگر جانوروں سے علیحدہ کردینا چاہئے۔ اس بیماری کی خاص نشانیاں درج ذیل ہیں۔
جانور معمول سے دودھ کم کردیتا ہے۔ کھانا پینا کم کردیتا ہے اور کمزور ہوجاتا ہے۔ جانور بیتاب رہتا ہے اور اسے بخار بھی ہوسکتا ہے۔ دودھ کا رنگ تبدیل ہوجاتا ہے اور اور اس کا ذائقہ قدرے نمکین ہوجاتا ہے۔ اگر بیماری شدید ہے تو دودھ میں گند اور خون بھی آسکتا ہے۔
میسٹائٹس کی خاص نشانیاں: تھنوں میں سوزش۔ تھن کا رنگ لال ہوجانا۔ تھنوں کا سخت ہوجانا۔ دودھ دوہتے ہوئے دودھ میں ہلکے پیلے رنگ کے ریشے ظاہر ہونا۔ دودھ دوہنے اور بچھڑے کے دودھ پینے سے جانور کو درد ہو۔ شدید بیماری میں تھنوں پر زخم بن جانا اور تھن بند ہوجانا۔ نوٹ: اگر بیماری شدید ہو تو یہ نشانیاں ظاہر ہوتی ہیں لیکن بیماری کی ابتدا میں یہ نشانیاں ظاہر نہیں ہوتیں۔
احتیاطی تدابیر گندگی اس بیماری کے بڑے اسباب میں سے ہے اسلئے باڑے کو صاف ستھرا اور ہوادار رکھنا چاہئے۔ دودھ دوہنے سے پہلے ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح دھونا چاہئے۔ دودھ دوہنے سے پہلے جانور کے تھن صاف پانی سے دھوئیں اور دھلے ہوئے صاف کپڑے سے خشک کرنے چاہئیں۔ اگر کوئی جانور اس بیماری سے متاثر ہے تو اسے سب سے آخر میں دوہنا چاہئے اور اس کا دودھ ضایع کردینا چاہئے۔ اس جانور کے علاج، خوراک اور آرام پر مکمل توجہ دینی چاہئے۔
میسٹائٹس ٹیسٹ یا سرف ٹیسٹ اس بیماری کی پہچان کیلئے عام طور پر ایک سادہ سا ٹیسٹ کیا جاتا ہے جسے سی ایم ٹی ٹیسٹ کہا جاتا ہے۔ دیگر ممالک اور پاکستان میں بھی بڑے فارموں پر اس ٹیسٹ میں مخصوص کیمیکل استعمال ہوتے ہیں اور مہنگے کلینیکل ٹیسٹ کئے جاتے ہیں ۔ تاہم میسٹائٹس کی پہچان کیلئے درج ذیل سادہ سا نسخہ استعمال کیا جاسکتا ہے اور اسطرح دیہی علاقوں کے لوگ اس بیماری سے اپنے جانوروں کو بچاسکتے ہیں۔
طریقہ نمبر ۱ سامان پانی: ایک گلاس سرف واشنگ پائوڈر: کھانے کے دو چمچے چائے کے خالی پیالے: چار عدد کالے کپڑے کا چھوٹا سا ٹکڑا
سرف کو پانی میں ملاکر حل کرلیں۔ ہر پیالے میں تھوڑی مقدار میں ایک تھن کا دودھ دوہیں اسطرح چار پیالوں میں چار تھنوں کا دودھ ہو۔ پیالیوں میں دودھ دوہنے سے پہلے تھوڑا دودھ باہر گرانا چاہئے۔ دودھ کی مقدار سب پیالیوں میں برابر رکھیں۔ ہر پیالے میں دودھ کی مقدار کے برابر سرف کا محلول ڈالیں۔ اب ہر پیالے کا دودھ کالے رنگ کے کپڑے سے علیحدہ سے چھانیں۔ جس پیالے کا دودھ پھٹا ہوا ہو، سمجھ لیں میسٹائٹس سے متاثر ہے۔
طریقہ نمبر ۲ سامان لکوئڈ ڈش واش (اگر فیئری لکوئڈ دستیاب ہے تو زیادہ بہتر) : 40 ملی لیٹر پانی : 160 ملی لیٹر فوڈ کلر (کوئی سا تیز کلر) : ایک ملی لیٹر ان تمام چیزوں کو مکس کرکے محلول بنالیں اور کسی بوتل میں محفوظ کرلیں۔
ٹیسٹ: ایک چمچ دودھ ہر تھن سے جدا جدا کپ میں لیں اور اس میں ایک ایک چمچ محلول ڈالیں اور ٹیسٹ کے رزلٹ کو نیچے دئے ہوئے پیمانے سے چیک کریں۔
نوٹ: میسٹائٹس ٹیسٹ کم از کم ہر پندرہ دن میں ہر جانور پر کرنا چاہئے۔ جس جانور میں ٹیسٹ پازیٹو آئے اسکے مزید علاج کیلئے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔