مویشیوں کی مناسب دیکھ بھال انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ اگر مویشیوں کی اچھی طرح دیکھ بھال نہ کی جائے تو ان سے منافع کمانا تو درکنار الٹا ان کے بیمار ہونے اور مرجانے کا اندیشہ پیدا ہوجاتا ہے۔ مویشیوں کی اچگی طرح دیکھ بھال کے لئے نیچے دئے ہوئے اصولوں پر عمل کرنا چاہئے۔
۔۔۔۔۔ باڑے کی تعمیر اسطرح کرنی چاہئے کہ اس میں تازہ ہوا کا گذر آسانی سے ہو سکے اور باڑہ کم وقت میں خشک ہوجائے۔
۔۔۔۔۔ باڑہ اونچی جگہ پر بنانا چاہئے، اگر نشیبی زمین میں بنائیں گے تو برسات کے دوران پانی کا اخراج مشکل ہوگا اور الٹا پاس پڑوس کا پانی آپکے باڑے میں جمع ہو سکتا ہے۔ اسطرح آپکے جانور بیمار پڑ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔ مویشیوں کے بیٹھنے کی جگہ باقی باڑے سے قدرے اونچی رکھنی چاہئے۔ باڑے کی صفائی کا مناسب اہتمام کرنا چاہئے اور اسے روزانہ انجام دینا چاہئے۔ جانوروں کے بیٹھنے کی جگہ کو خشک رکھنا چاہئے۔ چونے اور کسی دیگر جراثیم کش دوائی کا چھڑکاؤ ضروری ہے۔
۔۔۔۔ گرمی کے موسم میں باڑے کو ٹھنڈا اور سردیوں میں گرم رکھنے کا اہتمام کرنا چاہئے۔
۔۔۔۔ مویشیوں کیلئے صحت بخش غذا کا تسلی بخش بندوبست کرنا چاہئے۔ دودھ دینے والے اور پریگننٹ جانوروں کی خوراک کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔ چارے اور سائیلیج کے ساتھ ونڈے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ اگر جانوروں کو ان کی جسمانی ضرورت کے مطابق غذائی اجزا نہیں ملیں گے تو ان سے دودھ اور گوشت کی پیداوار متاثر ہوگی اور وہ بیمار پڑ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔ دیگر غذائی اجزا کے ساتھ ساتھ پانی، نمک یا منرل اور وٹامن مویشیوں کی جسمانی نشونما اور پیداوار کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ لہٰذا مویشیوں کو انکی مناسب دستیابی ضروری ہے۔ مویشیوں کو پانی 24 گھنٹے دستیاب ہونا چاہئے۔ پانی اور نمکیات کی وجہ سے دودھ کی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
۔۔۔۔ دودھ دینے والے جانوروں کا ہر 15 دن میں میسٹائیٹس ٹیسٹ کرنا چاہئے اور متاثرہ جاوروں کا فوری اور بروقت علاج کرنا چاہئے۔
۔۔۔۔ دودھ دوہنے کیلئے ہاتھ اور برتنوں کو اچھی طرح صاف کرنا چاہئے۔ دودھ دوہنے سے پہلے مویشیوں کے تھن بھی اچھی طرح صاف کرنے چاہئیں۔
۔۔۔۔ فارم کی کامیابی کیلئے پریگننٹ جانوروں کی اچھی طرح دیکھ بھال کرنی چاہئے اور انکی صحت، آرام اور خوراک پہ خاص دھیان دینا چوہئے۔
۔۔۔۔ بچھڑوں کی بہتر نشونما کے لئے انہیں مناسب مقدار میں دودھ دینا چاہئے اور انکی صحت و صفائی کا خیال کرنا چاہئے۔
۔۔۔۔ چھوٹے بڑے تمام مویشیوں کو وقت پر ویکسین کروانا چاہئے اور انہیں پیٹ کے کیڑوں کی دوائی پلانی چاہئے۔