کسی بھی کاروبار شروع کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ لاگت اور آمدنی کا تخمینہ لگایا جائے تاکہ معلوم ہو کہ یہ کاروبار ہمارے لئے منافع بخش ہوگا یا نہیں؟ اس میں کون کون سے اخراجات متوقع ہو سکتے ہیں؟ اس کے شروع کرنے اور سال بہ سال چلانے پر کتنی لاگت آئے گی؟ اور کتنا منافع متوقع ہے؟ یہ اور اس طرح کی اور دیگر تفصیلات جاننے کے بعد ہی کسی بھی کاروبار کو شروع کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ اس طرح ہمیں اچھی طرح پتہ لگتا ہے کہ کسی کاروبار میں کیا کیا مشکلات پیش آسکتی ہیں اور اس میں کتنے مواقع ہیں۔ مچھلی کی افزائش بھی ایک کاروبار ہے اسلئے پیشگی پلاننگ کرنی چاہئے اسطرح ہی منافع ہوسکتا ہے ورنہ ایسے بہت سے فارم ہیں جو بن تو گئے مگر محض چند ماہ یا ایک سال سے آگے چل نہیں پائے کیونکہ شروع کرنے سے پہلے فارم کی لاگت، روزمرہ کے خرچ اور نقصان یا فائدے کا کوئی تخمینہ نہیں لگایا گیا تھا۔
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ اچھی طرح پلاننگ تو کریں لیکن چھوٹے پیمانے پر اور تھوڑے پیسے سے شروعات کریں،۔ پہلے فش فارمنگ کو اچھی طرح سمجھیں اور سیکھیں اور جب تک آپ اس کے انتظام میں خودکفیل نہ ہو جائیں تب تک کسی ماہر سے مشورہ کرتے رہیں۔ جب کچھ تجربہ حاصل ہو جائے اور مسائل پہ قابو پانا آسان لگنے لگے تو کاروبار کو بڑھاتے جائیں، کامیابی اور خوشحالی آپکے قدم چومے گی۔
مچھلی کا تالاب چند فٹ اور میٹر سے لیکر کئی ایکڑ تک کا ہو سکتا ہے مگر ہر تالاب میں مچھلی کی افزائش کے قائدے اور اصول ایک طرح ہی کے ہیں۔ اسلئے تالاب چاہے چھوٹا ہو یا بڑا اسے ایک کاروبار کی طرح ہی لینا چاہئے۔ جس طرح ایک دکان چاہے چھوٹی ہو یا بڑی، دکاندار اس کے ساتھ لاپرواہی نہیں کرتا اور اسے ایک مکمل کاروبار سمجھتا ہے اسے مناسب توجہ دیتا ہے اور محنت کرتا ہے۔ بلکل اسی طرح فش فارم چاہے چھوٹا ہو یا بڑا اسے ایک کاروبار کی طرح ہی کیا جائے تب ہی منافع ہوگا اور وہ سالوں سال چلتا رہے گا۔
آئیے اب اپنے فش فارم پر آنے والی لاگت اور آمدنی کا تخمینہ لگاتے ہیں۔ سب سے پہلی بات تو یہ کہ آپ کو ایڈوانس میں طے کرنا ہے کہ آپ کے کاروبار کا حجم کیا ہوگا، کتنے ایریا پر مشتمل ہوگا اور آپ کتنے پیسے لگا سکتے ہیں۔ عام طور پہ کسی بھی کاروباری تخمینے کو تین حصوں میں بانٹا جاتا ہے۔ پہلا یہ کہ متوقع آمدنی کتنی ہوگی۔ دوسرا جاری یا روزمرہ کے اخراجات کونسے اور کتنے ہونگے اور تیسرا یہ کہ مستقل لاگت کتنی ہوگی اور کونسے کام درپیش ہونگے جیسے کہ تالاب کی تعمیر، پمپ یا جنریٹر یا کسی اور اوزار کی خریدار یا فارم پہ کوئی کمرہ وغیرہ بنانا۔ اب آئیے تخمینے کی شروعات کریں۔ یہاں ہم دو قسم کے تخمینے بیان کریں گے جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔
Interactive Cost Estimate انٹر ایکٹو تخمینہ اس تخمینے کے فارمیٹ کے ذریعے آپ اپنے فارم کیلئے لاگت و آمدنی کی تمام معلومات اپنے حالات، علاقے میں دستیابی اور اپنی پلاننگ کے حساب آپ خود درج کر سکتے ہیں۔ جیسے مختلف چیزوں کے ریٹ، ان کی تعداد اور تفصیلات۔ کیونکہ ہر علاقے میں مختلف چیزوں کے ریٹ مختلف ہوتے ہیں اور کافی اشیا ایک علاقے میں دستیاب ہوتی ہیں جبکہ دیگر علاقوں مین دستیاب نہیں ہوتیں۔
جب آپ اپنے فارم کی تمام ضروری معلومات اس فارمیٹ میں فراہم کردینگے تو آخری حصے (د) میں یہ آپ کو کاروبار کا خلاصہ پیش کرتا ہے۔ اس میں خالص آمدنی، فی کلوگرام لاگت، فائدے اور نقصان کا تناسب اور فی کلوگرام منافع وغیرہ جیسی مدات شامل ہیں۔
یہاں بتا دینا مناسب ہوگا کہ اس تخمینے سے آپ اپنے کاروبار کی حقیقی مستقبل بینی کرسکتے ہیں۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ فش فارم سے متعلق تمام ضروری مدات کو اس میں پہلے ہی سے درج کردیں اور آپ فقط مقدار اور مقامی ریٹ اس میں بھر لیں تاہم کچھ ایسی چیزیں جو ہم سے رہ گئی ہوں، آپ اپنی حساب سے اس میں ڈال سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ کچھ ایسی چیزیں بھی ہونگی جو آپ کے فارم سے متعلق نہیں ہونگی۔ نوٹ بلیو اور لال رنگ کے خانوں میں کچھ مت لکھیں۔
Sample Cost Estimate بنا بنایا تخمینہ تخمینے کا یہ فارمیٹ ایک نمونے یا سیمپل کی طرح ہے جو آپکی رہنمائی کیلئے دیا گیا ہے تاکہ آپ اسے دیکھ کر انٹر ایکٹو تخمینے کے فارمیٹ کے ذریعے اپنے لئے انفرادی تخمینہ لگاسکیں۔ یہ تخمینہ پانچ ایکڑ کے فارم کیلئے ہے، اور اس میں ریٹ بھی عمومی معلومات کی بنیاد پر ہیں۔ اسلئے ضروری نہیں کہ یہ آپکی حقیقی ضرورتوں کا احاطہ کرسکے۔ مزید یہ کہ آپکے فارم کی معلومات فقط آپ ہی جانتے ہیں اسلئے ہم یہ زور دیں گے کہ آپ انٹر ایکٹو تخمینے کے فارمیٹ میں اپنے کاروبار کے متعلق حقیقی لاگت اور آمدنی کا تخمینہ تیار کریں۔
اگر آپ کو یہاں دئے ہوئے فارمیٹ میں سے کوئی بھی فارمیٹ استعمال کرنے میں دقت درپیش ہے تو ہم سے یہاں رابطہ کریں، اگر آپ چاہیں تو ہم آپکے فارم کیلئے تفصیلی تخمینہ بناکر دیں گے۔