کسی تالاب کیلئے مچھلی کے بچہ کی تعداد کا انحصار کئی باتوں پر ہے لیکن ان سب میں اہم خوراک ہے۔ یہ اسطرح ہے کہ اگر آپ کے پاس فیڈ یا چارہ وافر ہے تو آپ زیادہ مویشی پال سکتے ہیں یا یہ کہ آپ اگر زیادہ مویشی پالنا چاہتے ہیں تو ان کیلئے فیڈ اور چارے کا اتنا ہی انتظام کریں گے۔ آپ گھر یا ڈیرے پر چند مرغیاں پالتے ہیں اور پولٹری فارم میں زیادہ۔ جب آپ پولٹری فارم میں زیادہ مرغیاں رکھتے ہیں تو ان کو فیڈ بھی زیادہ ہی دیتے ہیں اور اگر آپ کے پاس فیڈ، دوائیوں وغیرہ کیلئے سرمایہ کم ہوتا ہے تو آپ کم مرغیاں پالتے ہیں اور اگر زیادہ سرمایہ ہے تو زیادہ مرغیاں پال سکتے ہیں۔
مچھلی کی تعداد بھی بلکل اسی طرح کم زیادہ ہوتی ہے۔ اگر آپ کے تالاب میں خوراک زیادہ ہے تو آپ زیادہ مچھلیاں ڈال سکتے ہیں اور اگر کم ہے تو کم۔ لیکن اگر آپ کے تالاب میں خوراک کم ہے اور آپ زیادہ مچھلیاں پالنا چاہتے ہیں تو اس کیلئے (۱) تالاب میں کھاد ڈال کر زرخیزی بڑھائیں گے، یا (۲) مچھلی کیلئے فیڈ کا انتظام کرنا پڑے گا۔
مچھلیوں کی تعداد کا انحصار کھاد یا فیڈ کی مقدار پر ہے۔ اگر ان کی مقدار کم یا زیادہ ہوگی تو مچھلیوں کی تعداد بھی کم یا زیادہ کرنی چاہئے۔ اگر مچھلیاں زیادہ ہیں اور تالاب میں خوراک کم تو مچھلیوں کی بڑھوتری رک جائے گی یا مچھلیاں بیمار ہوکر مرجائیں گی اور ہوسکتا ہے کہ آپ کو اس کا پتہ بھی نہ چلے۔ اگر مچھلیوں کی تعداد کم ہے اور آپ خوراک زیادہ ڈالتے ہیں تو ایک تو اس سے آپکا مالی نقصان ہوگا اور دوسرے پانی کی کوالٹی بھی خراب ہوگی۔
نیچے آپ کی رہنمائی کیلئے کچھ رہنما اصول درج کئے جارہے ہیں۔
الف) اگر آپ گوبر، زرعی کھاد یا فیڈ میں سے کچھ بھی استعمال نہیں کریں گے تو مچھلی کا بچہ کم ڈالنا چاہئے۔ ب) اگر آپ سیزن کے شروع میں کھاد ڈالنا چاہتے ہیں اور بعد میں نہیں ڈال سکتے ہیں تو الف کے مقابلے میں بچہ کی تعداد تھوڑی بڑھا لیں۔ کچھ تالاب قدرتی طور پہ زرخیز ہوتے ہیں اور ان کا رنگ ہمیشہ ہرا رہتا ہے، انہیں بھی اس کیٹیگری میں شامل کریں۔ ج) اگر آپ تالاب میں کم و بیش ہر مہینے گوبر یا زرعی کھاد ڈال سکتے ہیں تو مچھلی کی تعداد کچھ مزید بڑھا لیں۔ د) اگر تقریباً ہر دو ہفتے بعد گوبر اور زرعی کھاد ڈالیں گے تو تعداد میں مزید اضافہ کر سکتے ہیں۔ ح) اگر آپ ہر ھفتہ گوبر ڈالیں گے تو تعداد اور بڑھالیں۔ و) اگر آپ روزانہ گوبر ڈال سکتے ہیں تو مچھلی کی تعداد مزید بڑھا لیں۔
امید ہے اب آپ سمجھ گئے ہونگے کہ مچھلی کی تعداد کسی بھی تالاب کیلئے فکس نہیں ہے، اس کا تعلق تالاب میں فراہم کردہ خوراک کی مقدار سے ہے اگر خوراک کم تو بچہ بھی کم ڈالیں گے اور اگر خوراک زیادہ ہے تو مچھلیوں کی تعداد بھی بڑھا سکتے ہیں۔ ہم یہاں اپنے علم کے مطابق تعداد کی کچھ تفصیل بھی دے رہے ہیں۔ یاد رہے یہ تعداد فی ایکڑ کیلئے ہے۔
اوپر درج پہلی کیٹیگری کیلئے ۳۰۰یا اس سے کچھ زیادہ دانے مناسب رہیں گے۔ دوسری کیٹیگری کیلئے ۵۰۰ تک تعداد مناسب ہوگی۔ تیسری کیٹیگری کیلئے ۱۰۰۰ سے ۱۲۰۰ تک مچھلیاں ڈال سکتے ہیں۔ چوتھی کیٹیگری کیلئے ۱۲۰۰ سے لیکر ۱۵۰۰ تک بیج ڈال سکتے ہیں۔ پانچویں کیٹیگری کیلئے ۱۵۰۰ سے ۲۰۰۰ تک بیج ڈالنا ٹھیک ہوگا۔ چھٹی کیٹیگری کیلئے ۲۰۰۰ سے ۲۵۰۰ تک بیج ڈالنا مناسب ہوگا۔
نوٹ۔ یہ وضاحت کرنا ضروری ہے کہ یہ تعداد حرفٖ آخر نہیں کیونکہاوپر درج باتوں کے علاوہ فش سیڈ کی تعداد کا انحصار اور کئی باتوں پر بھی ہے جیسے فش سیڈ کا سائیز اور وزن، پانی کی گہرائی، تالاب میں موجود دیگر جاندار، بڑے پودوں کی موجودگی اور تعداد، مچھلی کی مطلوبہ سائیز یا وزن وغیرہ وغیرہ۔ جس طرح کچھ زمینیں اچھی ہوتی ہیں اور زیادہ زرعی پیداوار دیتی ہیں اور کچھ کم، بلکل اسی طرح کچھ تالاب دیگر تالابوں سے بہتر ہوتے ہیں اور زیادہ پیداوار دیتے ہیں۔
نوٹ ۲: پانچویں اور چھٹی کیٹیگری کے سسٹم میں پانی کی کوالٹی اور مچھلی کی صحت پر گہری نظر رکھنی چاہئے کیونکہ کھاد کے زیادہ استعمال اور مچھلیاں زیادہ تعداد میں ہونے کی وجہ سے آکسیجن کی کمی ہوسکتی ہے یا امونیا اور دیگر نقصاندہ گیسوں کی مقدار بڑھ سکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں مسئلے کے حل کے لئے ہر ممکن قدم اٹھانا چاہئے۔ نوٹ ۳: دنیا کے دیگر ممالک میں ایسے تالاب جن میں مچھلیوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے تو فش فیڈ بھی زیادہ استعمال کی جاتی ہے، ایسے تالابوں میں آکسیجن کی مقدار بڑھانے کیلئے ایریٹر (ایئر پمپ) استعمال کیا جاتا ہے ۔ اگر تالاب میں آکسیجن کی مقدار مناسب ہے تو مچھلیوں کو سانس لینے میں دقت نہیں ہوتی اور وہ صحتمند رہتی ہیں اور خوب بڑھتی اور پھلتی پھولتی ہیں۔
اگر آپ پہلی دفعہ فش فارمنگ کر رہے ہیں تو بہتر ہوگا کہ کسی ماہر سے مشورہ کریں اور زیادہ بہتر ہوگا کہ ان سے اپنے تالاب کا معائنہ بھی کروائیں۔ اسطرح آپ ایک اچھی شروعات کر سکتے ہیں۔ اور تھوڑے تجربے کے بعد آپکو خود اندازہ ہوجائے گا کہ آپکا تالاب کتنی مچھلی پیدا کر سکتا ہے اسطرح کچھ عرصے بعد آپ خود فش سیڈ کی تعداد کے علاوہ دیگر کئی مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔
اگر اپ فش فارمنگ سے منافع لینا چاہتے ہیں تو کچھ اور ضروری کام بھی کرنے ہونگے۔ ان میں دیگر کے علاوہ یہ بھی شامل ہیں:
تالاب میں نہر یا زرعی زمینوں سے آنے والی کسی بھی قسم کی جنگلی مچھلی نہیں ہونی چاہئے اگر فش سیڈ کا سائیز بہت چھوٹا ہے تو تالاب میں ڈالنے سے پہلے نقصاندہ حشرات کو ختم کرنا چاہئے فش سیڈ ڈالنے سے پہلے تالاب میں کھاد ڈالنی چاہئے فش سیڈ کو روزانہ مناسب خوراک دی جائے، اور اس کی حفاظت اور صحت کی دیکھ بھال کا مناسب انتظام کیا جائے مچھلی کی بڑھوتری چیک کرنے کیلئے کم و بیش ہر ماہ وزن اور ناپ کرنی چاہئے۔ پانی کی کوالٹی، مچھلی کی صحت اور اسکے رویے پر گہری نظر رکھنی چاہئے جو آپکا روز کا معمول ہونا چاہیے۔